روسی محقق کی مہر نیوز ایجنسی سے گفتگو

ایران کے خلاف صیہونی حکومت کا ناکام جنگی جوا لانا راوندی، رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل سٹڈیز کی سینئر محقق، نے مہر نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: بینجمن نیتن یاہو نے اخلاقی، قانونی اور سفارتی اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکہ کی طاقت پر بھروسہ کرتے ہوئے پڑوسی علاقوں پر قبضہ کرنے اور خطے میں کسی بھی فرد یا چیز کو جو وہ ناپسندیدہ سمجھتے ہیں، اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ اسرائیل کے دفاع کے لیے امریکی بحری بیڑوں اور برطانوی جنگی طیاروں سمیت بے پناہ وسائل متحرک کیے گئے تھے، لیکن ایرانی میزائل [مقبوضہ علاقوں میں] اب بھی داخل ہو رہے تھے۔ میں نے مختلف اندازے سنے ہیں کہ اسرائیل کتنی دیر تک اپنی فضائی حدود کا کم از کم جزوی طور پر دفاع کر سکتا تھا، لیکن ان میں سے کوئی بھی تجزیہ چند ہفتوں سے زیادہ کا تصور نہیں کرتا تھا۔ تاہم، ایران میں میزائلوں کی کمی کا کوئی نشان نہیں تھا۔ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کا حملہ ایک بہت بڑا تماشا تھا، خاص طور پر مغربی اور اسرائیلی عوام اور امریکہ میں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ کارنامہ اتنا مؤثر نہیں تھا جتنا اس کی تشہیر کی گئی تھی۔

اس مضمون کو اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔

گزشتہ ہفتے کی خبروں کا ایک جائزہ:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے