خوش قسمتی سے، حالیہ برسوں میں، قانونی پیشے میں داخل ہونے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور معاشرے نے خواتین وکلاء کے بارے میں ایک بہتر نقطہ نظر حاصل کیا ہے۔ اب خاندانی، قانونی، فوجداری وغیرہ سے متعلق زیادہ تر مقدمات میں خاتون وکیل کی مدد لی جاتی ہے اور عام طور پر خواتین وکیل کا انتخاب کرنے والے زیادہ تر معمالات خواتین کے مسایل پر مشتمل ہوتے ہیں، وہ جہیز، نان نفقہ، بچوں کی تحویل کے مطالبات اور طلاق جیسے مسایل کے لئے خاتون وکیل سے زیادہ آسانی سے بات کرنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ اس میں ایران کی خواتین وکلاء کا ایک مختصر تعارف پیش کیا جائے گا۔
محترمہ نجمہ قیاسوند
محترمه نجمه قیاسوند عدالت کی بنیادی وکیل ہیں، اصفہان بار ایسوسی ایشن کی رکن ہیں اور عدالتی قانون میں ڈگری اور خوراسگان یونیورسٹی، اصفہان سے قانون میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کر چکی ہیں۔ ان کی سرگرمیوں میں خاندانی، فوجداری، قانونی مقدمات ہیں، اعلیٰ تجربے کے ساتھ، وہ اصفہان کے شہریوں کو بہترین قانونی خدمات فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے اصفہان بار ایسوسی ایشن سے اٹارنی کا لائسنس حاصل کیا اور قانونی مقدمات کی کل وقتی اور جز وقتی جانچ پڑتال کرتی ہیں اور اس طرح اپنے مؤکل کو تمام مراحل سے آگاہ کرتی ہیں۔
محترمہ سہیلا عرشی
محترمه سهیلا عرشی تہران کی عدلیہ کے بنیادی وکیلوں میں سے ایک ہیں اور مرکزی وکلاء تنظیم کی رکن بهی ہیں۔ وکالت میں اپنے تجربے کے ساتھ، وہ اپنے مؤکلوں کے مقدمات میں بہترین نتائج حاصل کرتی ہیں۔ وہ گھریلو اور غیر ملکی عدالتوں کی طرف سے جاری کردہ خاندانی مقدمات، طلاق، جہیز، نفقہ، بچوں کی تحویل، نفاذ اور طلاق کے اندراج کے میدان میں اپنی سرگرمیوں کی پیروی کرتی ہیں۔ وہ جائیداد کے دعووں، وراثت ، وصیت، اور ملک کے اندر اور باہر سول اور تجارتی معاہدوں سے متعلق معاملات کا بھی جائزہ لیتی ہیں۔
محترمہ فرزانہ آذر بیگ
محترمہ فرزانہ آذر بیگ تہران کی مایہ ناز وکلاء اور قانونی مشیروں میں سے ایک ہیں، اور قانونی پیشے میں 10 سال سے زیادہ کے تجربے کے ساتھ، انہیں تہران کے تجربہ کار وکلاء میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کی سرگرمیوں میں غیر منقولہ جائیداد ، تجارتی دستاویزات سے متعلق مسایل، وراثت اور وصیت ، جائیداد ، بیرون ملک ایرانیوں کے تمام مسایل، مجرمانہ دعوے، فراڈ، قتل، طبی جرائم، جہیز اور ٹریفک حادثات سے متعلق مقدمات شامل ہیں ۔
محترمہ ملیحہ فرہودی
محترمه ملیحہ فرہودی اردبیل میں بنیادی وکیل ہیں اور اردبیل صوبہ بار ایسوسی ایشن کی رکن ہیں۔ وہ قانونی، فوجداری، خاندانی، وغیرہ مقدمات کے میدان میں کام کرتی ہیں اور مؤکل کے مقدمات کو کوششوں اور محتاط تفتیش کے ساتھ بہترین طریقے سے حل کرتی ہیں۔
محترمہ مرضیہ سادات ذبیحی
محترمہ مرضیہ ذبیحی مشہد کی ایک عدالت کی بنیادی وکیل ہیں، جنہیں ایک قانونی ادارے کے انتظام کا 10 سال کا تجربہ ہے۔ وه زرعی، قومی اور ہاؤسنگ بینکوں میں کی وکیل کے فرائض انجام دے چکی ہیں ۔ محترمہ ذبیحی ایک سال سے صوبہ جنوبی خراسان کی تمام شاخوں کی ریلیف کمیٹی کی جنرل ایڈمنسٹریشن میں وکیل کے طور پر بھی کام کر رہی ہیں۔ دوسری جانب ان کے پاس عدلیہ میں دو سال کا تجربہ ہے، اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ قانونی مقدمات کے شعبے میں اعلیٰ مہارت رکھتی ہیں۔
محترمہ سرور ثانی نژاد
محترمہ سرور ثانی نژاد تہران کی ایک عدالت کے بنیادی وکیلوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے 2013 میں اپنا اٹارنی لائسنس حاصل کیا تھا۔
ان کی سرگرمیوں اور کامیابیوں میں آسا لاء ادارے کا انتظام، وه تہران میں موجود 10 سے زیادہ معروف کمپنیوں کی قانونی مشیر اور وکیل ہیں ،
اس کے علاوه 2013 میں وکلاء کے لیے پیشہ ورانہ دفاعی تکنیک کورس کے دوران، انٹرپرینیور ویمنز سمٹ میں بین الاقوامی سرٹیفیکیٹ بهی حاصل کیا.
محترمہ زہره رستگار
محترمہ زہره رستگار تہران کے بہترین وکیلوں اور قانونی مشیروں میں سے ایک ہیں۔ اعلیٰ تعلیم اور وکیل کے طور پر 23 سال سے زیادہ کے تجربے کے ساتھ، انہوں نے ہر قسم کے قانونی، فوجداری اور خاندانی مقدمات، خاص طور پر طلاق کے معاملے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ محترمہ زہرہ رستگار تمام قسم کے خاندانی مقدمات میں ایک ماہر وکیل کے طور پر کام کرتی ہیں، جن میں طلاق، جہیز کا مطالبہ، نان نفقه کے مسایل، اور بچوں کی تحویل شامل ہیں۔ خاندانی مقدمات میں ایک تجربہ کار وکیل کے طور پر، زہره روستگار ان سرفہرست وکلاء میں سے ایک ہیں جنہیں زیادہ تر مقدمات میں تہران کی بہترین وکیل کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔
محترمہ ہدی فرخی
ایک عدالت کی بنیادی وکیل ہیں اور اپنے مؤکلوں کو مختلف شعبوں میں قانونی مشورے فراہم کرتی. جرائم، خاندانی، قانونی، تجارتی، جائیداد، طلاق، چوری، ناجائز تعلقات، قتل، وراثت، جائیداد کی تقسیم وغیرہ کے مسایل کے میدان میں مهارت رکهتی ہیں۔
وہ کلائنٹس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے موزوں ترین طریقے فراہم کرتی ہیں اور اگر ضروری چھان بین کے بعد نمائندگی کا کوئی امکان نہ ہو تو وہ کیس کو قبول کرنے سے انکار کر دیتی ہیں تاکہ کلائنٹ کو اضافی اخراجات نہ اٹھانا پڑیں۔
محترمہ مونا ترابی
محترمہ مونا ترابی عدلیہ کی بنیادی وکیل ہیں اور مرکز کی وکلاء تنظیم کی رکن بهی ہیں، جنہیں وکالت کے شعبے میں 10 سال سے زیادہ کا کامیاب تجربہ ہے، اور یہ کہا جا سکتا ہے کہ ان کا شمار کامیاب ایرانیوں میں ہوتا ہے۔ وہ نجی قانون کی سینئر ماہر ہیں اور ان کے پاس ایک مضبوط پورٹ فولیو ہے جو فوجداری، جائیداد وغیرہ کے مقدمات کو حل کرتا ہے۔
محترمہ نازنین محمدی
محترمہ نازنین محمدی اصفہان کی عدالت کی بنیادی وکیل ہیں، بار ایسوسی ایشن کی رکن ہیں اور ان کے پاس ماسٹر ڈگری ہے۔ ان کے کام کا میدان زیادہ تر قانونی اور فوجداری مقدمات پر ہے۔ ان کی طرف سے چلائے جانے والے مقدمات میں، ہم دیوانی رجسٹریشن، عمر، نام اور کنیت کی تبدیلی، خاندانی مقدمات، جہیز کا مطالبہ، بھتہ خوری، طلاق، فوجداری مقدمات، دھوکہ دہی، اغوا، عصمت دری، اور حملے سے متعلق مقدمے شامل کر سکتے ہیں۔
محترمہ مریم پارسا
محترمہ مریم پارسا ایک بنیادی وکیل ہیں، ان کے پاس بنیادی لائسنس ہے، قانونی مشیر اور نجی قانون کی گریجویٹ ہیں۔ تمام قسم کے قانونی دعووں، مجرمانہ، خاندانی، انشورنس، تجارتی، جائیداد، وراثت، سزائیں، لیبر ایڈمنسٹریشن، کسٹم امور وغیرہ کے مقدمات میں ماهر ہیں۔ اس کے علاوہ، محترمہ پارسا اصفہان میں بهی وکیل ہیں اوراصفہان پولیس سوشل ڈپٹی میں سرمن کونسلنگ سینٹر میں کونسلر اور اسسٹنٹ بهی ہیں۔
محترمہ فریبا تیموری
محترمہ فریبا تیموری ایک عدالت کی بنیادی وکیل ہیں اور کرج میں سرگرم وکلاء میں سے ایک ہیں، ان کی ڈگریاں بیچلر آف لاء اور بیچلر آف انٹرنیشنل بزنس لاء ہیں، جو انہوں نے تہران یونیورسٹی سے مکمل کیں۔ ان کی کامیابیوں میں سے ایک امتحان میں دوسرا مرتبه حاصل کرنا ہے، اس امتحان کو وکلاء کے درمیان سب سے اہم امتحانات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ محترمہ تیموری جن مقدمات پر کام کرتی ہیں ان میں خاندانی مقدمے، جہیز، بھتہ خوری، طلاق وغیرہ شامل ہیں۔
محترمہ راحلہ امیری
محترمہ راحلہ امیری ایک بنیادی وکیل ہیں اور خاندانی، فوجداری، رئیل اسٹیٹ، رجسٹریشن، فراڈ وغیرہ کے مقدمات کی ماہر ہیں۔ ان کی تعلیمی ڈگری تہران یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹر ڈگری ہے اور وہ اس وقت فوجداری انصاف اور جرائم کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
محترمہ زہرا ابراهیمی
محترمہ زہرہ ابراہیمی عدلیہ کی بنیادی وکلاء میں سے ایک ہیں، ان کے پاس تین یونیورسٹی کی ڈگریاں ہیں بیچلر آف جوڈیشل لاء، ماسٹر آف لاء کے ساتھ نجی قانون میں مہارت اور علامہ طباطبائی یونیورسٹی سے معاشی قانون میں مہارت کے ساتھ ماسٹر آف لاء۔ وہ 2010 میں تہران کے دائرہ اختیار میں وکالت کا لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اور 2006 سے مختلف تجارتی کمپنیوں میں مشاورت اور وکالت کا تجربہ رکھتی ہیں۔