روزنامہ کیہان نے لکھا:

 ایران کی روس اور چین کے ساتھ شراکت ہمارے لیے صرف ایک اقتصادی آپشن نہیں، بلکہ ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کا ستون ہے۔ لہٰذا اس شراکت کو نقصان پہنچانا — چاہے کوئی بھی کرے — دراصل امریکہ، جو انقلاب کا ازلی دشمن ہے، کی خدمت کے مترادف ہے۔

مجلس (پارلیمنٹ) کے محترم اسپیکر جناب قالیباف کے وہ بیانات بالکل درست ہیں جن میں انہوں نے روحانی اور ظریف پر روس کے ساتھ تعاون کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔ کیونکہ یہ دونوں اور ان کا پورا گروہ، جو امریکہ کے پیروکار ہیں، کئی برسوں سے جب بھی مشرقی ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے یا مغرب کا مقابلہ کرنے کی بات آئی ہے، طنز و تنقید کے ذریعے اور منفی رویّے سے دراصل نظام کی مجموعی پالیسی کو نقصان پہنچاتے رہے ہیں۔

اس مضمون کو اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔

گزشتہ ہفتے کی خبروں کا ایک جائزہ:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے