ایران میں شادی بیاہ کی رسومات
مُلک ایران کی شادی کی رسومات دوسرے ممالک سے بہت مختلف ہیں حتی کہ ایران کے مختلف قبیلوں اور صوبوں کی رسومات میں بھی فرق نظر آتا ہے ۔ شادی کی سب سے پہلی رسم رشتہ مانگنا ہے جسے وہ (خواستگاری) کہتے ہیں ۔ اس رسم کو ادا کرنے کےلئے لڑکا اپنے گھر والوں کے ساتھ پھول اور مٹھائی لے کر لڑکی کے گھر جاتا ہے اور وہاں جا کر اُس کے والدین لڑکی کا رشتہ مانگتے ہیں ۔ اگر دونوں خاندانوں میں دوستی یا رشتہ داری ہو تو یہ مرحلہ آسانی سے طے ہو جاتا ہے ورنہ لڑکی کے خاندان والے کچھ خاص شرائط رکھتے ہیں ۔ جب دونوں خاندان شادی کے لئے راضی ہو جاتے ہیں۔ تو ایک خاص رسم ادا کی جاتی ہے جس میں دونوں خاندان کے بڑے بزرگ شامل ہوتے ہیں ۔ حق مہر اور شادی کے باقی سارے معمالات طے کئے جاتے ہیں یہ ساری شرائط ایک کاغذ پر لکھی جاتی ہیں اورخاندان کے بزرگ اس پر دستخط کرتے ہیں ۔ پرانے زمانے میں اس رسم میں صرف آدمی شرکت کرتے تھے لیکن آج کے دور میں عورتیں بھی اس رسم میں شرکت کرتی ہیں۔
رسم شیرینی خوران (مٹھائی کھلانے کی رسم)
جب رشتہ طے ہو جاتا ہے حق مہر اور دیگر تمام شرائط کو دونوں خاندان منظور کر لیتے ہیں تو یہ رسم ادا کی جاتی ہے ۔ اس رسم میں صرف عورتیں شرکت کرتی ہیں ۔ لڑکے کے گھر والے لڑکی کے گھر تحفے اور مٹھائی بھیجتے ہیں اور مغرب کے بعد لڑکی کے گھر جاتے ہیں اور انگوٹھی پہناتے ہیں ۔
منگنی کی رسم
شادی سے قبل منگنی کی رسم ادا کی جاتی ہے ۔ یہ رسم اس لئے ادا کی جاتی ہے تاکہ شادی سے قبل دونوں خاندان ایک دوسرے سے آشنا ہو سکیں ۔
مہندی کی رسم (مراسم حنا بدان)
مہندی کی رسم دلہن کے گھر کو الوداع کہنے کے لئے منعقد کی جاتی ہے ۔ دلہن کی ماں باپ کے گھر میں آخری رات ہوتی ہے ۔ مہندی کو کسی برتن یا تھال میں سجا کر مہمانو ں کے درمیان وہ برتن گھمایا جاتا ہے مہمان اس برتن میں سے تھوڑی مہند ی اٹھا کر اپنے ہاتھوں پر لگاتے ہیں کیونکہ مہندی کو بہشت کا تحفہ اور خوش بختی کی نشانی سمجھتے ہیں خاندان کے بڑے بزرگوں سے اجازت لینے کے بعد یہ رسم شروع کی جاتی ہے ۔ دلہن کی بہن اُسے مہندی لگاتی ہے جب کے دولہے کا بھائی دولہے کو مہندی لگاتا ہے ۔ اس موقع پر دوست احباب بہت خوش نظر آتے ہیں۔ اپنی خوشی کا اظہارقص کر کے کرتے ہیں رشتہ داروں کی کوشش ہوتی ہے کہ نئے جوڑے کے لئے ضروریات زندگی فراہم کریں ۔ لہذا دوست و احباب اور رشتہ دار اپنی حیثیت کے مطابق تحفے لے کر آتے ہیں ۔ بعض علاقوں میں دلہن کے والدین مہندی کی رسم کا خرچہ نہیں اٹھاتے رشتہ داروں کی کوشش ہوتی ہے کہ اُن کی مدد کریں ۔
نکاح کی رسم (مراسم عقد نکاح)
نکاح کی رسم ایران میں بھی لڑکی کے گھر پر اد ا کی جاتی ہے ۔ دلہن اور دولہا سفرہ عقد پر بیٹھ کر نکاح کا خطبہ سنتے ہیں ۔ سفرہ عقد کو مٹھائی ، بادام، شیرینی، روٹی، انڈے اور دوسری کھانے پینے کی چیزوں سے سجایا جاتا ہے ۔ نکاح خوان دولہا اور دلہن سے شرائط منظور کرانے کے بعد دستخط کرواتا ہے اور یوں نکاح کی رسم ادا کی جاتی ہے ۔
جہیز کی رسم(مراسم جہاز بران)
جیسا کہ ہمارے ہاں بھی جہیز دینے کی رسم ہے ۔ یعنی ماں باپ کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی حیثیت کے مطابق اپنی بیٹی کو جہیز دیں ۔
شادی کی رسومات میں سے جہیز لے جانے کی رسم بھی شامل ہے ۔ یعنی ماں باپ اپنی حیثیت کے مطابق جو جہیز اپنی بیٹی کو دیتے ہیں ۔ دلہن کا سامان اور دوسری ضروریات زندگی دلہن کے گھر والے دولہا کے گھر پہنچاتے ہیں ۔
شادی کا جشن (مراسم جش عروسی)
جشن عروسی دراصل وہ دن ہوتا جب دولہا اور اس کے گھر والے دلہن کو لینے جاتے ہیں ۔ یعنی دلہن کی رخصتی کا دن ۔ اس دن دولہا اور دلہن آرائشگاہ (بیوٹی پارلر ) جاتے ہیں اور سج دھج کر مقرر کردہ جگہ پر پہنچ جاتے ہیں ۔ جشن عروسی کا جش رات دیر تک جاری رہتا ہے ۔ دوست و اقارت دولہا اور دلہن کو اپنے دعاوں میں رخصت کرتے ہیں ۔ دولہا کے گھر والے بہت خوش نظر آتے ہیں اپنی خوشی کا اظہار رقص کے ذریعے کرتے ہیں ۔ دلہن رخصت ہوتے ہوئے پھولو ں کا گلدستہ جو اس کے ہاتھ میں ہوتا ہے پھینکتی ہے ۔ کہتے کہ جو لڑکی اُس کو پکڑ لیتی ہے اس کی جلد شادی ہو جاتی ہے ۔ یہ نیا جوڑا خوشیوں اور دعاوں کے ساتھ اپنی منزل مقصود کی طرف رواں دواں ہو جاتا ہے ۔
ایران کی معروف خطاط خواتین: ایک تعارف ←
ساس کو سلام (مراسم مادرزن سلام)
ایران کی شادی کی رسومات میں سے ایک خاص رسم ساس کو سلام کرنا ہے ۔ شادی کے دوسری صبح دولہا دلہن کے ساتھ ساس کے گھر جاتا ہے اور اپنی ساس کے شکریہ ادا کرتا ہے کہ انھوں نے اپنی بیٹی سے میری شادی کرائی ۔ ساس کے گھر کے ایک کمرے میں دولہا کے لئے مٹھائی ، کپڑے اور مختلف قسم کی اشیاء بطور تحفے رکھے جاتے ہیں ۔ جب دولہا دلہن کے گھر داخل ہوتا ہے تو دلہن کی ماں اس کی پیشانی چومتی ہے اور اُسے ڈھیروں دعایں دیتی ہے ۔ کچھ دیر کے بعد دلہن کی ماں دولہا کو اس کمرے میں لے جاتی ہے جسے مٹھائی ، پھول اور تحفوں سے سجایا جاتا ہے ۔ سب سے پہلے وہ دولہا کو مٹھائی کھلا کر اس کا منہ میٹھا کرتی ہے اور پھر سارے تحائف اس کی خدمت میں پیش کرتی ہے ۔ دولہا اپنی ساس کا شکریہ ادا کرتا ہے اور ان تحفوں کے ساتھ اپنے گھر کو واپس لوٹتا ہے ۔ اس طرح کی شادی کی یہ خوبصور ت رسومات اپنے اختتام کو پہنچتی ہیں ۔دولہا اور دلہن اپنی نئی زندگی میں مصروف ہو جاتے ہیں ۔